رہ گیا خود میں اک ذرا ہوں مَیں
تجھ سے کتنا بھرا ہوا ہوں مَیں
کس جہاں سے گزر رہا ہوں مَیں
ہر طرف دشت دیکھتا ہوں مَیں
غیر معروف ہوں طبیبوں میں
ایک بیمار کی دوا ہوں مَیں
وہ نئی منزلوں کا راہی ہے
اور پامال راستا ہوں مَیں
میری دیوانگی فضول نہیں
تیرے جلووں سے آشنا ہوں مَیں
آج بھی تم نے ٹھیک پہچانا
آج بھی شاد بے نوا ہوں مَیں
آپ کے تبصرے