سستے کو مہنگا مہنگے کو سستا بنا دیا

عطا رحمانی رام پوری شعروسخن

سستے کو مہنگا مہنگے کو سستا بنا دیا

“ہم نے بھی زندگی کو تماشا بنا دیا”


دنیا میں انتظار کے قیدی ہیں سارے لوگ

سب کو اسی نے بچے سے بوڑھا بنا دیا


جو من کو بھایا دل میں اسے سینت کر رکھا

جو آنکھ سے گرا اسے کوڑا بنا دیا


صدیوں پرانے قصے گھڑے جا رہے ہیں اب

لوگوں نے ہسٹری کو ڈرامہ بنا دیا


اک شخص ساری عمر بھی کچھ کر نہیں سکا

پَل پَل کو ایک شخص نے ہیرا بنا دیا


ہر فن پہ غور کرنے سے لگتا ہے یوں عطا!

سیدھے کو ٹیڑھا ٹیڑھے کو سیدھا بنا دیا


آپ کے تبصرے

3000