غم نہیں ہے

معشوق یوسف شعروسخن

تمھاری فکر مجھ کو کم نہیں ہے

مگر اب اس طرح ہر دم نہیں ہے


محض اک صبر ہی میری دوا ہے

ہمارے زخم کا مرہم نہیں ہے


تمھارے بن پریشانی بہت ہے

مگر میں کہہ رہا ہوں غم نہیں ہے


چلو مانا قضا میں درد ہے پر

تمھارا عشق بھی کچھ کم نہیں ہے


مجھے معشوقؔ ہر کوئی سمجھ لے

مری غزلوں میں پیچ و خم نہیں ہے

آپ کے تبصرے

3000