راہ موسی ہے اک عصا کی ضرب
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
سال پہلے، ابھی تبھی اور اب
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
ہر جگہ، ہرگھڑی، چہار طرف
کرب ہی کرب ہے اور کرب ہی کرب
زندگی کے سبھی رویے ہیں
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
ہجر ہو، انتظار ہو یا وصال
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
عشق ہو بغض ہو یا نفرت ہو
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
ہے دعا آخرت نہ ہو کاشف
کرب ہی کرب اور کرب ہی کرب
آپ کے تبصرے