دل و نگاہ کے پیارے محمد عربی
ہماری آنکھ کے تارے محمد عربی
فلک نے پوچھا کسی مردِ لازوال کا نام
پکار اٹھّے ستارے محمد عربی
کھلایا غیر کو اور آپ فاقہ مستی میں
تمام وقت گزارے محمد عربی
بہ روز حشر اٹھیں گے بغیر حزن و ملال
بہ صد سرور نثارِ محمد عربی
مجھے عزیز ہے خوشبوئے مشک و عنبر سے
غبار ہائے دیار محمد عربی
آپ کے تبصرے