تری ظالم طرف داری نہیں کی
“خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی”
نصیحت کی بہت، یاروں نے لیکن
کسی نے میری غم خواری نہیں کی
بلندی پر پہنچ جاتا میں لیکن
کسی کی ناز برداری نہیں کی
ہمیشہ حق بجانب ہی رہا ہوں
کبھی میں نے طرف داری نہیں کی
انھیں امید ہے ہم سے وفا کی
جنھوں نے خود وفاداری نہیں کی
بدل جاتے ہیں موسم کی طرح لوگ
یہی بس سوچ کر یاری نہیں کی
Right