اُس کی یادوں سے بسا اک قافلہ رہ جاۓ گا

اظہر برمپوری شعروسخن

اُس کی یادوں سے بسا اک قافلہ رہ جاۓ گا

راستے کٹ جائیں گے اور فاصلہ رہ جاۓ گا


اک کسک دل میں ہے باقی ہائے جو یہ بھی نہ ہو

تیرے میرے درمیاں پھر کیا بھلا رہ جائے گا


اتفاقا راہ میں پوچھو نہ حال دل میرا

بے وجہ کی بات میں باقی گلہ رہ جاۓ گا


در کھلا رکھا ہے کب سے جنبش و آہٹ کہاں

لگ رہا ہے رتجگوں کا سلسلہ رہ جاۓ گا


غم غلط ہو جائیں گے اپنوں کے ہوں یا غیر کے

بس غم جاناں کا آخر مسئلہ رہ جاۓ گا

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
اعجاز

اتفاقا راہ میں پوچھو نہ حال دل میرا
بے وجہ کی بات میں باقی گلہ رہ جاۓ گا
بہت خوب
ماشاءاللہ