دوست داری کا جس کو پاس نہیں

سحر محمود شعروسخن

دوست داری کا جس کو پاس نہیں

خیر کی اس سے کوئی آس نہیں


دل لگانا کبھی نہ تم اس سے

جس میں کچھ بھی وفا کی باس نہیں


مجھ کو شکوہ ہو کیوں مقدر سے؟

غم زدہ ہوں مگر اداس نہیں


حق کا اتلاف ہے گنہ، ورنہ

کس کو دولت کی بھوک پیاس نہیں؟


جب سے آیا ہوں اس کے کوچے سے

میں کہاں ہوں کوئی حواس نہیں


غم کا شکوہ ہر ایک لب پر ہے

غم کا چارہ کسی کے پاس نہیں


اس کی قیمت نہیں زمانے میں

جو بھی انسان خود شناس نہیں


وہ ہے شاعر فقط سحر محمود!

فن پہ جس کے رداے یاس نہیں

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
صفی الرحمن سلفی

اس کی قیمت نہیں زمانے میں
جو بھی انسان خود شناس نہیں

بہت شاندار
قابل مبارکباد