انا کی دھوپ نے بیمار کردیا اس کو

نسیم اختر عبدالمجید وصی سلفی شعروسخن

انا کی دھوپ نے بیمار کردیا اس کو

رہ وفا سے بھی بیزار کردیا اس کو


دلوں میں بستا مگر اس کی عادت بد نے

دیار قلب کا غدار کر دیا اس کو


وہ بانٹتا رہا خیرات چپکے چپکے مگر

کسی کی آہ نے بیدار کر دیا اس کو


جو شمع جلتی رہی رات بھر ترے گھر میں

کسی کے غم نے وفادار کردیا اس کو


چلے بھی آؤ کہ شب انتظار میں گزری

ترے ہی رنج نے غم خوار کر دیا اس کو


یہ آرزو تھی وصی کی، کھلا رہے گلشن

خزاں نے لوٹ کے بیکار کر دیا اس کو

آپ کے تبصرے

3000