محبت کا بڑا گہرا اثر ہے

شہاب الدین کمال شعروسخن

محبت کا بڑا گہرا اثر ہے

نہیں جاتا ہمارا درد سر ہے


بچھڑ کر اس سے مر جاؤں گا میں تو

مجھے اس سے محبت اس قدر ہے


بلندی پر ہوں فائز آج، اگر میں

مری ماں کی دعاؤں کا اثر ہے


مرے عیبوں کو بیٹھا گن رہا ہے

تری کیا خود کے عیبوں پر نظر ہے؟


بچا کر کچھ نہیں رکھتے پرندے

انھیں رب پر بھروسا اس قدر ہے


یقیناً تجھ کو مل جائے گی روزی

یقیں شامخ پرندوں سا اگر ہے

آپ کے تبصرے

3000