”پرائم منسٹر کا فرماں“! ابے چپ!
”سنو تو وہ کیا کہہ رہے تھے“ ابے چپ!
”وہ ویسے نہیں ہیں کہ جیسا“ ابے چپ!
مجھے تجھ سے زیادہ پتہ ہے، ابے چپ!
”وہ بھارت میں امن و اماں چاہتے ہیں“
جو بیٹھے ہیں، لاشوں کے اوپر؟ ابے چپ!
”یہ آئین ”گھس پیٹھیوں“ کے لیے ہے
مسلماں کو خطرہ نہیں ہے“ ابے چپ!
”یہ قانون کالا نہیں ہے“ کہ جیسے
”امت شاہ“ ٹکلا نہیں ہے؟ ابے چپ!
” یہ جھوٹا ہے“ ماتھے پہ جس کے لکھا ہو
تو کہتا ہے: ”جھوٹا نہیں ہے“ ابے چپ!
جو این آر سی کا نہ فل فارم جانے
وہ ہم کو پڑھانے چلا ہے؟ ابے چپ!
وبا جس نے نفرت کی پھیلائی سب میں
کرے گا وہ اب عام الفت؟ ابے چپ!
جو فتنوں کی جڑ ہے، تو کہتا ہے اس کو
”وہ مودی ہے موذی نہیں ہے“ ابے چپ!
ارے یہ چمن ہم نے سینچا ہے خوں سے
ثبوت ہم سے تو مانگتا ہے؟ ابے چپ!
حیا بیچ کھائی ہو جس نے، تو سوچو
وطن کو وہ یوں چھوڑ دے گا؟ ابے چپ!
نہ بیوی بھی جس سے سنبھلتی ہو اسعدؔ
سنبھالے گا پورے وطن کو؟ ابے چپ!
جو ایں آر سی کا نہ فل فارم جانے
وہ ہم کو پڑھانے چلا ہے ؟ ابے چپ
بہت بہت مبارک باد
ایک ایک شعر موجودہ مزکزی حکومت کے وزراء پے فٹ ہے ۔
شکراً جناب