سر دنیا قیامت خیز منظر سے گزرتے ہیں

سلمان ملک فائز بلرامپوری شعروسخن

سر دنیا قیامت خیز منظر سے گزرتے ہیں

چلو اب ہم حریم ذات سے نیچے اترتے ہیں


تعاقب میں ہم اپنے خواب کے کس اور آ پہنچے

ٹھہر اے زندگی کچھ احتساب شوق کرتے ہیں


یہی وہ رہ گزار منزل خواب و تمنا ہے

یہیں پر رہ روان شوق آ آ کر ٹھہرتے ہیں


یہی ہے جلوہ گاہ عشرت عالم، یہی دل ہے

یہیں سے اہل دنیا دامن امید بھرتے ہیں

آپ کے تبصرے

3000