ساری دنیا میں جاری ہے جنگ فضیلت کی

محمد وسیم مخلصؔ شعروسخن

سارے حیلے، سبھی بہانے، ڈھال سیاست کی

ساری دنیا میں جاری ہے جنگ فضیلت کی


ملّا، پنڈت، شیخ، برہمن کون اچھوتا ہے

خلق خدا کی ماری ہوئی ہے آج اسی لت کی


کتنی مروت، کتنی حلاوت، کتنی سخاوت تھی

اس کی بات میں، جب اس نے کی بات عداوت کی


سبھی قواعد، سبھی ضوابط، سبھی شواہد اور

سبھی شرائط کی حامل تھی بات شریعت کی


ساری دلیلیں دے کر اور سمجھا کر ہار گیا

لیکن ہم نے ایک نہ مانی پیر طریقت کی

آپ کے تبصرے

3000