لاشوں کے درمیان اماں ڈھونڈتے ہیں لوگ
تسکین قلب و جان کہاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
شورش زدہ حیات ہے، شوریدہ کائنات
تکمیل انتشار جہاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
اوہام سے قریب، حقیقت سے کچھ پرے
ربط سنان و رنج بتاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
امکان سے بعید، سرابوں کے درمیاں
رہنے کو پرسکون مکاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
پابندیٔ سلاسل زنداں عزیز ہے
نیرنگی فسانۂ جاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
اے رخش عمر کچھ تو سنبھل، راہ شوق میں
آہستہ چل کہ سنگ نشاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
ژولیدگی حسن بہاران انجمن
بالیدگی درد نہاں ڈھونڈتے ہیں لوگ
مخلصؔ تیرا طریق ستم بھی کمال ہے
ذرے کو ایک کوہ گراں ڈھونڈتے ہیں لوگ
آپ کے تبصرے