زباں بے تاب ہے، نعتِ نبی پاک کہنے دو
یہ غزلیں، مرثیے، نظمیں تم اپنے پاس رہنے دو
میں نعت مصطفی سے باز ہرگز آ نہیں سکتا
بھلے تم درہم و دینار یا سونے کے گہنے دو
محبت بے تحاشا ہے مگر اعمال بے حد کم
مرے دل کو تڑپنے دو مری آنکھوں کو بہنے دو
میں جنت میں جمال مصطفی نزدیک سے دیکھوں
مجھے دنیا میں محرومی کا یہ آزار سہنے دو
ملے گی لذتِ حبِّ محمد تم کو اے کاشف
جہاں بھر کی محبت کا صنم خانہ تو ڈھہنے دو
آپ کے تبصرے