سحر خیزی بھی ایک نعمت ہے

عطاء الله سلفی

صبح کا وقت بڑا سہانا اور پرکشش ہوتا ہے، نسیم سحر کے عطر بیز جھونکوں سے فضا مہک اٹھتی ہے، ماحول ایک دلکش روپ میں ڈھل جاتا ہے، یہ وہ مبارک ساعت ہوتی ہے کہ جب رب کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے، بے زبان پرندے اپنی غذا کی تلاش میں نکلتے ہیں اور انسان اپنی عارضی موت کے بعد بیدار ہو جاتا ہے۔
اس وقت ایک سچے مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اٹھ کر نماز فجر ادا کرے پھر اس برکت کے حصول کی کوشش کرے جس کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے خصوصی دعا کی ہے:
(اللهم بارك لأمتي في بكورها: رواه الإمام أحمد في مسنده وحسنه الألباني)
اور جسے پا کر حضرت صخر غامدی رضی اللہ عنہ ایسے کامیاب تاجر بنے کہ انھیں مال ودولت رکھنے کے لیے جگہ کم پڑ گئی تھی۔
لیکن المیہ یہ ہے کہ آج اسلامی معاشرے میں لوگوں کی سوچ بدل چکی ہے، کم سونا اور بے وقت سونا یا زیادہ سونا اور بے حساب سونا بہت عام ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے یہاں صبح کا مبارک وقت نیند کے لیے سب سے اچھا تصور کیا جاتا ہے…اکثر افراد کی صبح 7 بجے ہوتی ہے، وہ نماز فجر کے لیے بھی اٹھنے کا تکلف نہیں کرتے، نہ تلاوت قرآن پاک سے انھیں کوئی دلچسپی ہوتی ہے اور نہ برکت جیسی کسی چیز کی انھیں ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بوجھل طبیعت کے ساتھ فجر کے وقت بیدار ہوتے ہیں اور رسم نماز ادا کرنے کے بعد بستر کی طرف یوں لپکتے ہیں جیسے من و سلوی چھن جانے کا ڈر ہو۔ ایسے نیک بندوں کی تعداد بہت کم ہے جو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد قرآن کی تلاوت کرتے ہیں اور صبح کے مبارک وقت میں اللہ تعالٰی سے خیر و بھلائی کے طالب ہوتے ہیں۔
ایک وقت تھا کہ صبح سویرے بعد نماز فجر مسلم گھروں سے تلاوت قرآن کی مقدس صدائیں گونجتی تھیں، لوگوں کی چہل پہل اور انھیں سیر وتفریح کرتے دیکھ کر اندازہ ہو جاتا تھا کہ یہاں کے لوگ مسلمان ہیں اور اب صبح ہو چکی ہے لیکن آج حالت اتنی ناگفتہ بہ ہے کہ نماز فجر کے بعد بھی مسلم علاقوں میں سناٹا پسرا رہتا ہے جیسے رات کا آخری پہر ہو، آدمی گلیوں اور راستوں سے گزرتا چلا جائے لیکن کیا مجال کہ کہیں سے تلاوت قرآن کی صدا ابھرے یا لوگوں میں زندگی کے آثار نظر آئیں الا من شاء الله… اور حد درجہ مقام افسوس یہ ہے کہ بعد نماز فجر سونے کی بیماری مدارس وجامعات میں بھی عام ہے… آپ کسی بھی عربی ادارے میں چلے جائیے طالبان علوم نبوت کا 90 فیصد طبقہ اپنے بستروں پر محو خواب نظر آئے گا حتی کہ وارثین علوم نبوت علمائے کرام اور اساتذہ و معلمین کی ایک معتد بہ تعداد بھی سوتی ہوئی نظر آئے گی۔ ایسی افسوس ناک صورت حال میں کون سمجھے اور کون سمجھائے…؟ ؟
صبح کا وقت تو سعادت وکامرانی کا وقت ہے… رب کریم کے فیوض وبرکات سمیٹنے کا وقت ہے…تلاوتِ قرآن اور ذکر و أذكار سے اپنے دن کا آغاز کرنے کا وقت ہے…اپنے منزل تک پہنچنے کے لیے اڑان بھرنے کا وقت ہے… مکمل نشاط اور تازگی کے ساتھ اپنے کام میں لگ جانے کا وقت ہے……..
فتدبروا یا اولی الأبصار

4
آپ کے تبصرے

3000
4 Comment threads
0 Thread replies
1 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
4 Comment authors
newest oldest most voted
عبدالصمد

ماشاءاللہ ۔۔۔۔
سوتے اس سہانے وقت میں میٹھی نیند لینے والوں کی نیندوں کو کھٹھی کرنے کے لیے تحریر کافی زبردست ہے۔۔۔

Parwez Sadaf

ماشاءاللہ

فیض حمیدی

ماشاءاللہ

خبیب حسن

واہ… لاجواب❤️❤️