کیسے پنپیں گے پھول مٹی میں

سحر محمود شعروسخن

کیسے پنپیں گے پھول مٹی میں

بوئیں گے جب ببول مٹی میں


کھیلنے والے دھول مٹی میں

مل گئے کتنے پھول مٹی میں


ایک اک کرکے یاد آئے گی

جتنی بھی کی ہے بھول، مٹی میں


لوگ دنیا میں جو نہیں کرتے

وہ کریں گے قبول مٹی میں


جس نے جانا نہ زیست کا مقصد

مر کے ہوگا ملول مٹی میں


اچھا ہو یا برا بہ قدر عمل

ہوگا سب کچھ حصول مٹی میں


اس سے جب بھی ملا سحر محمود!

کل گئے سب اصول مٹی میں

آپ کے تبصرے

3000