عید کا دن

سحر محمود شعروسخن

(1)
چہرے پہ بشاشت سب کے رہے اور عام کرم ہو عید کے دن
غربت سے کسی کی میرے خدا کوئی آنکھ نہ نم ہو عید کے دن
مل جائیں گلے سب چھوٹے بڑے، ہوں دور دلوں سے شکوے گلے
باقی نہ رہے کوئی بھی خلش، ہر ایک بہم ہو   عید کے دن

(2)

سال میں ایک بار آتی ہے

عید پھر بھی خوشی نہ لاتی ہے

ماں غریبی میں اپنے بچوں کو

جانے کہہ کہہ کے کیا مناتی ہے؟


(3)

الہی عید تو بے عید سی معلوم ہوتی ہے

کہ پھیکی پھیکی اپنی زندگی معلوم ہوتی ہے

ہر اک چہرے پہ ہیں تحریر رنج و غم کے افسانے

کسی جانِ بہاراں کی کمی معلوم ہوتی ہے

آپ کے تبصرے

3000