میرے نبی کا ہم سر، کوئی نہیں ملے گا
ان کی طرح پیمبر، کوئی نہیں ملے گا
افضل کی بات کیا ہے؟ اکمل کی بات کیا ہے؟
ان کے کبھی برابر، کوئی نہیں ملے گا
اعلی نسب ہے جن کا، امی لقب ہے جن کا
ان سے جہاں میں برتر، کوئی نہیں ملے گا
انگلی سے اپنی جس نے، مہ کے کیے ہوں ٹکڑے
ان کے سوا، کہیں پر کوئی نہیں ملے گا
کوئی نہ عطر ہوگا، ان کے پسینے جیسا
کیا مشک کیا ہے عنبر کوئی نہیں ملے گا
امت کے حق میں بے کل، ان کی طرح مسلسل
وہ بھی بہ روزِ محشر کوئی نہیں ملے گا
دنیا میں ان سے بہتر آیا نہ کوئی رہبر
ڈھونڈو نہ آئے باور، کوئی نہیں ملے گا
ان کو ہر ایک فن پر، تھی دست رس برابر
ان سا سحر ہنرور، کوئی نہیں ملے گا
آپ کے تبصرے