تم کو کھونے سے تم کو پانے تک
ہم گماں میں ہی تھے زمانے تک
ہر ادا مجھ کو یاد ہے تیری
مسکرانے سے دل دکھانے تک
آج تم کو نشے میں دیکھیں گے
تم بھی آؤ شراب خانے تک
لوٹ آیا ہوں جس کی خاطر میں
منتظر تھا وہ لوٹ آنے تک
آپ سے ایک بس گذارش ہے
صبر رکھیے گا آزمانے تک
فاصلہ کچھ تو رکھ لیا ہوتا
اس بہانے سے اس بہانے تک
سچ میں دنیا ہے صرف مطلب کی
ہم بھی ان کے تھے کام آنے تک
کتنا مصروف ہے بھلا فوزان
دل بھی آتا نہیں دکھانے تک
واہ یار فوزان… تم نے تو کمال ہی کردیا❤️❤️
بہت بہت شکریہ خبیب حسن
Wow mohtarm lajawab
Shukriaa janabb