زندگانی کے بھی انداز سنہرے ہوتے

سحر محمود شعروسخن

زندگانی کے بھی انداز سنہرے ہوتے

میرے خوابوں کی وہ تعبیر جو ٹھہرے ہوتے


پاس میرے بھی اگر دولتِ دنیا ہوتی

جن سے بھی اپنے مراسم ہیں وہ گہرے ہوتے


سازشیں اپنے خلاف آپ اگر سن پاتے

بس یہی ایک دعا کرتے کہ بہرے ہوتے


لوگ کرلیتے اگر فرقِ مراتب کا خیال

فیصلے پھر نہ زمانے میں اکہرے ہوتے


اس کی یادیں مجھے سونے نہیں دیتی ہیں سحر

ورنہ راتوں کو نہ اس طرح سے پہرے ہوتے

2
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
1 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
2 Comment authors
newest oldest most voted
Rasheed salafi

بہت عمدہ اور بہت خوبصورت اشعار
پختگی اور سلیقگی نمایاں ہے
اللہ مزید نکھار پیدا فرمائے آمین

سحر محمود

آمین!
حوصلہ افزائی کے لیے ممنون ہوں محترمی!
جزاکم اللہ خیرا