محبت کی کتابیں کون پڑھتا ہے

سحر محمود شعروسخن

محبت کی کتابیں کون پڑھتا ہے

ضرورت کی کتابیں کون پڑھتا ہے


ملوث سب یہاں خود غرضیوں میں ہیں

اخوت کی کتابیں کون پڑھتا ہے


یہ دنیا جھوٹ پر ہے قائم و دائم

صداقت کی کتابیں کون پڑھتا ہے


توکل اب کہاں ہے رب پہ لوگوں کا؟

عزیمت کی کتابیں کون پڑھتا ہے


شعار اہلِ جہاں کا ہے ریاکاری

عقیدت کی کتابیں کون پڑھتا ہے


سحر لگتی ہے سب کو داستاں اچھی

حقیقت کی کتابیں کون پڑھتا ہے

آپ کے تبصرے

3000