زندگی سرد ہوگئی ہے کیا
موت ہم درد ہوگئی ہے کیا
اک ذرا اس کی سرد مہری سے
روح تک سرد ہوگئی ہے کیا
سبز و شاداب تھی مری دنیا
دیکھیے زرد ہوگئی ہے کیا
وہ جو منزل تھی عاشقوں کی کبھی
راہ کی گرد ہوگئی ہے کیا
وصل میں ایک انجمن تھی جو
ہجر میں فرد ہوگئی ہے کیا
جو مسیحائے قلب کاشف تھی
خود ہی پر درد ہوگئی ہے کیا
واہ بہت عمدہ۔ جون ایلیا کا مزہ دلادیا آپ نے سر جی۔ بہت اچھے۔
بہت بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب
ماشاءاللہ واہ واہ کیا کہنے