طرحی غزل
اے مری جانِ وفا شام سے پہلے پہلے
میں ہوا تجھ پہ فنا شام سے پہلے پہلے
اس نے یہ ظلم کیا شام سے پہلے پہلے
وہ مجھے چھوڑ گیا شام سے پہلے پہلے
بن کے آئی تھی قضا شام سے پہلے پہلے
خوبصورت سی بلا شام سے پہلے پہلے
وہ مرے ساتھ میں ہے اور حسیں موسم ہے
اس پہ مدھم سا دیا شام سے پہلے پہلے
چھت پہ جو بال سکھانے وہ حسینہ آئی
دل مچل میرا اٹھا شام سے پہلے پہلے
پیار سے مجھ کو گلے آ کے لگا لے جانم
روٹھنے کا ہے مزا شام سے پہلے پہلے
رات اب عشق کے عالم میں کٹے گی وارؔث
اس نے بانہوں میں لیا شام سے پہلے پہلے
بہت خوب
اچھا لکھا۔۔۔