آہ! حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

زلفی مظہر اعظمی شعروسخن

واحد یکتا نے اک گل کر دیا روشن چراغ

جس نے قرآں کے معانی کا لگایا تھا سراغ


جس نے ہر اک موڑ پر کی خدمت دین متیں

اب اگر دھبہ لگے تو کون دھوئے گا وہ داغ


آپ بھی ان انبیاء کے وارثوں میں ایک تھے

جن کے دم سے تھا معطر ساری دنیا کا یہ باغ


جسم نے ہی تو فقط چھوڑا ہے اس عالَم کا ساتھ

ان کی تصنیفات سے روشن ہیں ہم سب کے دماغ


عالم ثانی میں رب ان سے سدا راضی رہے

وہ تو پہنچا ہی دیا جتنا بھی تھا ان پر بلاغ


انبیاء کے سب ہی وارث اس جہاں سے جا رہے

زلف ان کے علم سے کچھ تو بھی بھر اپنا ایاغ

آپ کے تبصرے

3000