سانس ہے لذت حیات نہیں

ڈاکٹر شمس کمال انجم شعروسخن

سانس ہے لذت حیات نہیں

زندگی تجھ میں کوئی بات نہیں


تیرگی سے جو مجھ کو ڈھانپ سکے

دہر میں ایسی کوئی رات نہیں


عکس در عکس روشنی ہے مری

میری ہمسر یہ کائنات نہیں


میں سراسر یقیں کا پروردہ

مجھ میں رنگِ توہمات نہیں


میں خفا، اس کے لب بھی ہیں خاموش

درمیاں جب کہ کوئی بات نہیں


تا قیامت رہیں گے تابندہ

خواب میرے یہ بے ثبات نہیں


نور بخشے گا تجھ کو شمسؔ کمال

رنگ فطرت، حصار ذات نہیں

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Shahzad Ahmad parra

بہت ہی عمدہ ۔ معنی کی گہرائی کے ساتھ ساتھ الفاظ کا بہترین استعمال ۔
استاد محترم اللہ آپ کو اپنی حفاظت عطا کریں۔