تعلق ہے مرا ہندوستاں سے

کشفی بریلوی شعروسخن

تعلق ہے مرا ہندوستاں سے

محبت ہے مجھے اردو زباں سے


نگاہیں میری اب بھی منتظر ہیں

کبھی تو کوئی گزرے گا یہاں سے


کوئی نشتر سا رکھتا ہے زباں میں

کوئی مرہم لگاتا ہے زباں سے


اسی دنیا کو تو جنت بنالے

نئی دنیا کوئی لائے کہاں سے


وہیں محفل میں بیٹھو جانِ جاناں

تمھیں کشفی نظر آئے جہاں سے

آپ کے تبصرے

3000