زباں ہم نگاہوں کی بھی جانتے ہیں

سحر محمود شعروسخن

ہم آدابِ زندہ دلی جانتے ہیں

اصولِ غمِ عاشقی جانتے ہیں


زباں ہم نگاہوں کی بھی جانتے ہیں

ہے کس میں تمھاری خوشی جانتے ہیں


مجھے آپ بھی اتنا ہی جانتے ہیں

فقط اتنا جتنا سبھی جانتے ہیں


کبھی غم نہ ظاہر کیا میں نے ان پر

’’وہ مرنا مرا دل لگی جانتے ہیں‘‘


محبت میں جینا محبت میں مرنا

یہی مقصدِ زندگی جانتے ہیں


انھیں مجھ سے خطرہ نہ مجھ کو ہے ان سے

ہم اک دوسرے کی کمی جانتے ہیں


ہماری نظر سے وہ دیکھیں تو جانیں

انھیں کس قدر قیمتی جانتے ہیں


کبھی ہم سے مرنے کی باتیں نہ کرنا

تمھیں اپنی ہم زندگی جانتے ہیں


ہیں غم کتنے اک مسکراہٹ کے پیچھے

کہاں وہ مری بے بسی جانتے ہیں


سحر زندگی کیا قیامت سے کم ہے؟

اگر آپ مفہوم بھی جانتے ہیں

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Moinul haque Faizi

ماشاءاللہ…. کیا اعلی تخلیق ہے جناب,خوب لکھا ہے