سلام کرو

کاشف شکیل شعروسخن

الفت و آشتی کو عام کرو

دعوت دیں کا‌ اہتمام کرو


یہ ہے سنت رسول رحمت کی

جو بھی گزرے اسے سلام کرو


پڑھ کے سمجھو کلام پاک کو تم

چومنے تک نہ احترام کرو


حسن اخلاق کے بنو پیکر

اور لوگوں کو تم غلام کرو


زندگی کا بھروسہ کچھ بھی نہیں

زندگانی نہ یوں تمام کرو


نفس امارہ سے نہ ہو مغلوب

اور شیطاں کو بے‌ مرام کرو


اپنا روزہ، نماز و موت و حیات

خالص اللہ کے ہی نام کرو


دعوئے عشق میں جو سچے ہو

سنتوں کا بھی التزام کرو


اب غزل گوئی چھوڑ دو کاشف

نعت احمد کا‌ اہتمام کرو

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Zubair Ahmad

Barakallahu feekum