تھا میرے حلقۂ احباب میں شامل وہ شخص
کیوں نہ پھر ہوتا کمالات کا حامل وہ شخص
گو تضادات سے خالی نہیں دنیا کے نقوش
ہے مگر سارے محالات میں کامل وہ شخص
جھوٹ بولے تو صداقت کو نہ جائے رفتن
اور زمانے کو کرے صدق کا قائل وہ شخص
لطف آتا ہے مجھے جس کو ہرانے میں بہت
آج پھر آیا میرے مدِّ مقابل وہ شخص
خرمنِ دل ہو بیک نگہِ تغافل تہِ خاک
کون کہتا ہے نہیں پیار کے قابل وہ شخص
جنبشِ لب کہ جو پھولوں کی قبا چاک کرے
ناوکِ نازشِ عشوہ کا مقاتل وہ شخص
میں کہ ہوں راندۂ درگاہِ محبت مخلصؔ
اور میرے سارے سوالات کا حاصل وہ شخص
آپ کے تبصرے