جو نبی کا ہوا وہ ہمارا ہوا

نذیر اظہر کٹیہاری شعروسخن

جس گلستاں میں مسکن نبی کا ہوا

وہ تھا یثرب، بدل کر مدینہ ہوا


ذکر احمد سے ملتا ہے دل کو سکون

’’تجربہ زندگی میں اک ایسا ہوا‘‘


بن کے فاتح جو مکہ میں داخل ہوئے

شرک و بدعت کا جڑ سے صفایا ہوا


معجزہ دیکھیے چاند شق ہوگیا

ہاتھ سے جب نبی کا اشارہ ہوا


جس نے احمد کی سیرت کو اپنا لیا

سمجھو جنت میں اس کا ٹھکانہ ہوا


کہہ رہا ہے خدا خود یہ قرآن میں

جو نبی کا ہوا وہ ہمارا ہوا


دل مسرت سے اظہرؔ مچلنے لگا

جب مدینے سے میرا بلاوا ہوا

آپ کے تبصرے

3000