حالات ہی کر دیتے ہیں حالات پہ راضی

عبدالکریم شاد شعروسخن

کوئی نہیں ہوتا ہے کسی بات پہ راضی

حالات ہی کر دیتے ہیں حالات پہ راضی


دستک دیے جاتے ہیں مرے دل پہ مسلسل

غم ہوتے نہیں صدقہ و خیرات پہ راضی


سورج کی طرح جلنا تو بس میں نہیں لیکن

جگنو کی طبیعت ہے کہاں رات پہ راضی


کس طرح دلائل سے ملے دل کو تسلی

کیسے ہو بھلا عقل بھی جذبات پہ راضی


فرقت تمھیں راس آ نہیں سکتی کسی صورت

کیا شمع کبھی ہوتی ہے ظلمات پہ راضی


جب تک کہ ملاقات کی صورت نہ نکل آئے

ہم رہتے ہیں تیرے ہی خیالات پہ راضی


اک بوند کی خاطر جو ترستا تھا وہ صحرا

اب ہو کے سمندر نہیں برسات پہ راضی


وہ اپنی کسی بات پہ قائم ہی نہیں شاد!

ہم سادہ طبیعت ہیں ہر اک بات پہ راضی

آپ کے تبصرے

3000