عظیم رہبر!
بزرگ و برتر!
تو ہر قلم میں
ہر اک زباں پر
ہزار باتیں
مگر تو محور
یہ دنیا قطرہ
ہے تو سمندر
نظر میں تو ہی
تو دل کے اندر
کوئی ہو میداں
تو ہے سکندر
تو فقر میں بھی
غریب پرور
تو جان مصحف
تو ہی پیمبر
ثنا میں ہے محو
ہر اک سخنور
جدا ہو تجھ سے
تو روئے منبر
تمھارا کلمہ
پڑھے ہے کنکر
تری نظر سے
جہاں منور
تری اطاعت
مرا مقدر
دعا ہے پہنچوں
تمھارے در پر
درود ہو اور
سلام تم پر
Good
ما شاء اللہ بہت عمدہ اور قابل تعریف انداز بہت ہی معتبر الفاظ اور ۔۔۔۔ “جدا ہو تجھ سے تو روئے منبر ، تیری اطاعت میرا مقدر”… أسلوب بہت عمدہ اور خلوص اور محبت سے مملو..