یگانے بھی بیگانے ہوگئے ہیں
محبت میں دِوانے ہوگئے ہیں
بجز اس کے نہیں کچھ جانتے ہم
ہمیں بچھڑے زمانے ہوگئے ہیں
مسلمانوں کی خاطر ہند میں اب
قفس ہی آشیانے ہوگئے ہیں
جوانی کی نئی رُت اور محبت
سبھی سپنے سہانے ہوگئے ہیں
ہمارا عشق بچپن میں ہوا ہے
ابھی سے ہم سیانے ہوگئے ہیں
تعجب کیا ہے فیشن کی صدی میں
جو مردوں میں زنانے ہوگئے ہیں
انا حائل ہے ملنے میں سو کاشف
بہانے ہی بہانے ہوگئے ہیں
مسلمانوں کی خاطر ہند میں اب
قفس ہی آشیانے ہو گیےء ہیں
حا صل غزل شعر