میری جاں ہے میری ماں
میرے ابو میری شاں
دین و دنیا ان سے ہی
ان پہ قرباں کل جہاں
ماں کا آنچل کیا کہوں
جو ہوا رشکِ جِناں
ماں کی آنکھیں مامتا
اور دل ہے مہرباں
وہ خلوص و اُنس کا
ایک بحر بیکراں
چھاپ ہوں ابو کی میں
رب کا ہیں وہ ارمغاں
خاک کا اک ڈھیر ہے
ان کے بِن یہ کن فکاں
لفظ ان سے سیکھے ہیں
ان سے سیکھا ہے بیاں
رب سے کاشف نے کہا
رکھ تو ان کو شادماں
آپ کے تبصرے