ہم اہل کتاب و سنت ہیں ہم سارے جہاں سے نرالے ہیں
ہم اہل حدیث و اہل سلف ہم پاک پیمبر والے ہیں
ہم علم کی مشعل ہاتھ میں لے کر دنیا روشن کرتے ہیں
ہم فن کو اپنا جسم بنا کر دین کو درپن کرتے ہیں
ہم عقل کے گھر میں رہتے ہیں، ہم فکر کو آنگن کرتے ہیں
عرفان کی بھٹی میں تپ کر پھر خود کو کندن کرتے ہیں
ہم فخر دو عالم کے وارث، ہم نور نبی کے ہالے ہیں
ہم اہل حدیث و اہل سلف ہم پاک پیمبر والے ہیں
ہم صدق و صفا کے پیکر ہیں، صدیق کی ہم پرچھائی ہیں
فاروق کے وصف حق گوئی کے ہم سب ہی شیدائی ہیں
عثمان غنی کے جود و سخا اور حلم کے ہم جویائی ہیں
ہم راہ علی کے رہ رو ہیں، ہم حیدر ہیں صحرائی ہیں
ہم سب ہیں محمد پر قرباں، ہم گورے ہیں یا کالے ہیں
ہم اہل حدیث و اہل سلف ہم پاک پیمبر والے ہیں
اس دین کی ہم تبلیغ کریں گے شہروں تک اور گاؤں تک
برسے گا جہاں میں نور ہی اب ہر دھوپ سے لے کر چھاؤں تک
تعلیم میں ڈوبیں گے ہم سب اب سر سے لے کر پاؤں تک
لڑتے ہی رہیں گے باطل سے ہم اس کے آخری داؤں تک
یہ جا کر کہہ دو دنیا سے ہم ظلم کے در کے تالے ہیں
ہم اہل حدیث و اہل سلف ہم پاک پیمبر والے ہیں
تم قتل کرو یا قید کرو، تم ظلم کی ہر تدبیر کرو
تم ہم کو سزائیں دینے میں تقدیم کرو تاخیر کرو
جانوں سے ہماری کھیلو تم چاہو تو کھلی تحقیر کرو
ہم جیتے مرتے ہیں حق کے لیے، باطل کی تم تشہیر کرو
ہم اہل جنوں ہیں اے کاشف، قرآن کے ہم متوالے ہیں
ہم اہل حدیث و اہل سلف ہم پاک پیمبر والے ہیں
واہ بھائی ۔۔
شاندار کلام۔۔
مبارکباد قبول فرمائیں