قرآن اللہ كا آخرى كلام اور انسانيت كے نام ہدايت كا پيغام ہے، اللہ تعالى نے اس كى حفاظت اپنے ذمے لے ركهى ہے، ارشاد بارى ہے: {إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُون} (بے شک يہ كتاب نصيحت ہميں نے اتارى ہے اور ہم ہى اس كے نگہبان ہيں){سورة الحجر: 9} جب الله رب العزت اس كتاب كا نگہبان ہے تو از اول تا آخر ہر اعتبار سے اس كى حفاظت كا انتظام فرمايا، چنانچہ عہد نبوى ميں كاتبين وحی كى ايک جماعت تهى تو وہيں قراء كى بهى ايک بڑى تعداد تهى جنھوں نے اسے سيكها اور سكهايا ليكن عہد نبوى ميں ایک مصحف كى شكل ميں قرآن كريم جمع نہ ہوسكا تها، خلفاء راشدين كے دور ميں يہ كام پايہ تكميل كو پہنچا، پهر ہر دور ميں مسلم حكمرانوں نے اس مصحف كى نقل بنوائى، كتابى شكل ميں مسلمانوں كے ليے فراہم كيا، دور جديد ميں سعودى حكمران شاه فهد بن عبدالعزيز آل سعود نے دنيا ميں قرآن كريم كى طباعت كے ليے 1405 ہجرى ميں سب سے بڑا پرنٹنگ پريس “مجمع المك فهد لطباعة المصحف الشريف” قائم كركے وه عظيم خدمت انجام دى كہ اتنے بڑے پيمانے پر تاريخ ميں پہلى مرتبہ حكومتى نگرانى ميں يہ كام سال كے باره مہينے چلنے لگا اور دنيا كے كونے كونے تک قرآن كريم اور اس كے معتمد ترجمے پہنچائے گئے، جزاه الله عنا وعن المسلمين خيرا۔
(1)مصحف قطر كے ليے مسابقہ كا انعقاد
ہر مسلم حكومت كى طرح روز اول سے حكومت قطر بهى قرآن كريم كى طباعت اور اس كى خدمت كے ليے كوشاں رہى، ماضى قريب تک قطر ميں قرآن كريم كى طباعت مقامى مطبعہ “مطابع الدوحة الحديثة” سے حاكم وقت كے صرفِ خاص پر ہوتى رہى، اگست 2001ء ميں وزارة الأوقاف نے مركز إرسيكا (مركز الأبحاث للتاريخ والفنون والثقافة الإسلامية، اسطنبول زير نگرانى منظمة المؤتمر الإسلامى أو آئى سى) كے تعاون سے مصحف كى كتابت كے عالمى مسابقہ كا اعلان كروايا، جس ميں 120 ماہر خطاطوں نے شركت كى اور ان سے 5 صفحات لكهوائے گئے، اس ميں مسابقہ منعقد كرنے والى كميٹى نے پہلا نمبر حاصل كرنے والے كے ليے ايک لاكھ ڈالر (تقريبا 82 لاكھ ہندوستانى روپئے) اور دوسرا انعام پچاس ہزار ڈالر (تقريبا 41 لاكھ روپئے) ركها، جس ميں عبيده محمد صالح البنكى نے پہلى اور صباح مغيدى الأربيلي نے دوسرى پوزيشن حاصل كى، ان دونوں سے مصحف قطر كى كتابت كروائى گئى اور عبيده البنكى (59 سال) كے ہاتهوں لكهے گئے مصحف كو حتمى قرار ديا گيا۔ (الجزيرة.نٹ، 26 اكتوبر 2022)
عبيده البنكى نے مقامى اخبار “الرأية” كو انٹرويو ديتے ہوئے كہا كہ “ميں نے مصحف قطر كى كتابت كے ليے 5 ہزار گهنٹے كام كيا، ایک صفحہ لكهنے ميں آٹھ گهنٹوں كا وقت دركار تها، دوران كتابت كبهى فون آجاتا تو فون ركهنے كے بعد چند منٹ اپنى توجہ كى يكسوئى كے ليے كام سے رک جاتا، پهر پورى دلجمعى سے كام كى طرف متوجہ ہوتا، اكثر رات كو لكها كرتا تاكہ پرسكون ماحول رہے، اور شور شغب، خلل نہ ہونے پائے، اس طرح مكمل ساڑهے تين سال كى مدت ميں يہ كام پايہ تكميل كو پہنچا۔ (جريدة الرأية: 23 نومبر 2020)
(2)مصحف قطر كى بعض خصوصيات
1۔ سب سے بڑى خصوصيت يہ كہ اس كے ليے ایک عالمى مسابقہ كا اہتمام ہوا اور اس ميں سب سے ماہر خطاط كى خدمت حاصل كى گئى۔
2۔ رسم مصحف عثمانى كى ہر صفحہ ميں پابندى كى گئى ہے۔
3۔ ہر صفحہ ميں كلمات برابر سماگئے ہيں، كہيں زياده كہيں كم نہيں ہيں۔
4۔ ہر صفحہ كو آيت كے آغاز سے شروع كيا گيا اور صحفہ كے آخر تک آيت مكمل كردى گئى ہے، اور ہر جزء 20 صفحات پر مشتمل ہے جيسے حافظى قرآن كا انداز ہوتا ہے۔
5۔ آيت سطر كے آخر ميں آيت كى علامت سے مكمل ہوتى ہے، آيت كا آخرى حصہ ایک سطر میں اور علامت دوسری سطر کے شروع ميں نہيں ہوگی۔
6۔ مصحف كى ڈيزائننگ كے ليے تين ماہر تركى ڈيزائنر كى خدمات حاصل كى گئيں۔
مندرجہ بالا خصوصيات كى رعايت كرتے ہوئے مصحف قطر كى طباعت اسطنبول كے مطبعہ ماس سے سابق امير شيخ حمد بن خليفة آل ثاني كے دور ميں مكمل ہوئی اور مارچ 2010 ميں اس كے نسخوں كو عام كيا گيا، اب تک 13 سالوں ميں اس كى پانچ طباعتيں منظر عام پر آگئيں، پانچويں طباعت تركى كے مطبعہ (بل نت) سے ہوئی، صرف سال 2022 ميں 34 لاكھ مصحف قطر كے نسخے وزارت اوقاف نے حاصل كيے اور افراد، دينى اداروں، مساجد تک انھيں پہنچايا گيا، سمارٹ فون ميں Play Store سے بهى مصحف قطر ڈاؤن لوڈ كرسكتے ہيں۔
دعا ہے كہ اللہ تعالى وزارت اوقاف اور حكومت قطر كى اس خدمت كو شرف قبوليت بخشے۔ آمين
السلام وعلیکم
یہ قران ہمیں ملا سکتا کیا
مصحف قطر پلے اسٹور میں اسی نام سے دستیاب ہے