مناجات

عبدالکریم شاد شعروسخن

زیست حیران ہو گئی یا رب

موت آسان ہو گئی یا رب


اپنی جانب نگاہ اٹھی تو

پھر پریشان ہو گئی یا رب


چلتے چلتے مرے بدن کے ساتھ

روح ہلکان ہو گئی یا رب


ہوٗ کا عالم ہے دل کی بستی میں

راہ سنسان ہو گئی یا رب


دشت آباد ہو گئے لیکن

آنکھ ویران ہو گئی یا رب


مثلِ گلزار تھی ہماری ذات

اب بیابان ہو گئی یا رب


یہ وسیع و عریض سی دنیا

مثل زندان ہو گئی یا رب


الاماں تیرے شاد کی کشتی

نذر طوفان ہو گئی یا رب

آپ کے تبصرے

3000