ظلمتِ شب جہالت سحر آگہی
خرمنِ جہل خس ہے شرر آگہی
بے ضرر عشرتیں محورِ جاہلاں
جنتِ عاقلاں باضرر آگہی
کٹ گئے بال و پر پھر بھی پروا نہیں
ذوقِ پروازِ انجم مہر آگہی
منجمد جہل ہے مثلِ قطبِ جنوب
مثلِ دریا ہے محوِ سفر آگہی
جہل ارزاں ہے جیسے خزف یا حجر
بیش قیمت زمرد گہر آگہی
کور چشموں کو بخشے ہنر دید کا
دشمنِ انقباضِ نظر آگہی
ساری دنیا کو روشن کرے آن میں
شمسؔ کی کیمیاۓ اثر آگہی
Brilliant poetry
بہت عمدہ!
واہ!
عطر دان سے جستجو پھوٹ پڑی
وہ وہیں کھڑی تھی اور قسمت اس پر ٹوٹ پڑی
بہت خوب
لاجواب بھائ❤️❤️❤️
کیا بات ہے
وااااہ
بہت خوب