یار برباد کر دیا تم نے

سحر محمود شعروسخن

یار برباد کر دیا تم نے

دار برباد کر دیا تم نے


ایک جھٹکے میں عمر بھر کا کیوں

پیار برباد کر دیا تم نے


دو دلوں کو جو جوڑ رکھا تھا

تار برباد کر دیا تم نے


عمر بھر سینت کر رکھا جاناں!

ہار برباد کر دیا تم نے


پھول برباد کرنے آئے تھے

خار برباد کر دیا تم نے


تیر دل پر مرے چلانا تھا

وار برباد کر دیا تم نے


دوستوں کو بھی اپنے آخر کار

خوار، برباد کر دیا تم نے


اے سحر طنز کرنے والوں کا

وار برباد کر دیا تم نے


 

آپ کے تبصرے

3000