عکس اچھا اگر نہیں لگتا

عبدالکریم شاد شعروسخن

عکس اچھا اگر نہیں لگتا

آئینہ معتبر نہیں لگتا


میری صورت کی داد دو یارو!

غم زدہ ہوں مگر نہیں لگتا


ساتھ چلتا تو ہے مرے لیکن

تو مجھے ہم سفر نہیں لگتا


سنگ باری سے ہے شجر محفوظ

یعنی اس پر ثمر نہیں لگتا


آدمی جب خدا سے ڈرتا ہے

اس کو لوگوں سے ڈر نہیں لگتا


سوچتا ہوں کبھی کبھی اے شاد!

یہ جہاں میرا گھر نہیں لگتا

آپ کے تبصرے

3000