یہ زمین میری ہے آسمان میرا ہے

سحر محمود شعروسخن

یہ زمین میری ہے آسمان میرا ہے

تم جو ساتھ میرے ہو ہر جہان میرا ہے


اس کو تو فقط اپنے کام ہی سے مطلب تھا

میں جسے سمجھتا تھا قدر دان میرا ہے


بس وہی مکرم ہے، رب سے ہے جسے قربت

سب یہ کہتے ہیں بہتر خاندان میرا ہے


دل کو اس کے بارے میں، کیوں لگا ہے کھٹکا سا

کاش ہو غلط سب کچھ جو گمان میرا ہے


ایک سے نکلتا ہوں دوسرے میں پھنستا ہوں

ان دنوں عجب سا کچھ امتحان میرا ہے


جب بھی اس کا دل چاہے بے جھجک وہ آ جائے

خالی آج بھی دل کا یہ مکان میرا ہے


جس کو فکر خود اپنی ہے نہیں سحر کوئی

کیسے یہ سمجھ لوں میں اس کو دھیان میرا ہے

آپ کے تبصرے

3000