آنکھ اٹھا تو سہی، یہیں میں ہوں

عبدالکریم شاد شعروسخن

تضمینی غزل

آنکھ اٹھا تو سہی، یہیں میں ہوں

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”


جانتے ہیں مگر جتاتے نہیں

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”


پھر یہ کہہ کر مجھے جھنجھوڑ دیا

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”


دیکھ، میں جھوٹ بول سکتا ہوں

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”


میری نظروں کا امتحان نہ لے

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”


شاد! جذبات کا بھرم رکھیے

“سامنے آئنہ نہیں، میں ہوں”

آپ کے تبصرے

3000