راہ میں جب بھی کوئی جلتا دیا پاؤ گے
بالیقیں اس کے مقابل میں ہوا پاؤ گے
خود سے کترا کے نکل جانا ہی اچھا ہوگا
یہ وہ پتھر ہے جسے تم نہ ہٹا پاؤ گے
کوئی بھی رنگ کسی طرح بھرو نقاشو!
کیا مری روح کی تصویر بنا پاؤ گے
میں امانت میں خیانت نہیں کرنے والا
جب بھی آؤ گے مرا زخم ہرا پاؤ گے
تم تو کہتے تھے فقط میں ہوں تمھاری دنیا
یہ بتاؤ کہ مجھے چھوڑ کے کیا پاؤ گے
راس آتا ہے ابھی عشق تو خوش فہمی کیا
جرم ہو جائے گا ثابت تو سزا پاؤ گے
شاد! تم خود کو سمجھتے ہو بہت عالی ظرف
کیا کبھی دوست سے دشمن کو بچا پاؤ گے
میں امانت میں خیانت نہیں کرنے والا
جب بھی آو گے مرا زخم ہرا پاو گے
شاندار ترجمانی ۔ لاجواب ترکیب
باری تعالی آپ کے نوک قلم میں مزید ترقی و عروج بخشے آمین