کوئی آئے آ کے دیکھے دل بے قرار کیا ہے

حمود حسن فضل حق مبارکپوری شعروسخن

کوئی آئے آ کے دیکھے دل بے قرار کیا ہے

نہ ہی کٹ رہی ہیں راتیں، نہ ہی دن گزر رہا ہے


یہ جو اشک ہیں رواں یوں، یہ جو حال یوں ہوا ہے

یہی درد دل کا درماں، یہی زخم کی دوا ہے


تو ہے ہجر سے پریشاں، تجھے کیا خبر ہے میری!

ترے ہجر کا تماشا مرے وصل میں ہوا ہے


ہے فسانہ زندگی کا فقط اک نفس میں پنہاں

ہے نفس کی یہ حقیقت کہ ازل سے بے وفا ہے


مری شاعری بھی مجھ تک وہ مقام لے کے آئے

کوئی گنگنا کے بولے یہ شعر تو نیا ہے


ترے حال سے حسن وہ اگر ہو تو کیوں ہو واقف

بھلا اس جہاں میں کوئی کسی اور کا رہا ہے؟

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
ابن انصار

بہت ہی عمدہ غزل ہے بھائی
بہت ہی عمدہ
جتنی تعریف کی جائے کم ہے