میں مسلمان ہوں

عبدالکریم شاد شعروسخن

حق کی خاطر دل و جاں سے قربان ہوں، میں مسلمان ہوں

آج جو رونقِ دار و زندان ہوں، میں مسلمان ہوں


کتنے الزام مجھ پر لگائے گئے، ظلم ڈھائے گئے

صرف اتنی خطا ہے کہ انسان ہوں، میں مسلمان ہوں


میری تاریخ میں ہیں رقم ایسے کتنے نشیب و فراز

آج محکوم تو کل کا سلطان ہوں، میں مسلمان ہوں


میرا مقصد رہا ہے ہمیشہ سے امن و اماں کا نفاذ

چشمِ باطل میں دہشت کی پہچان ہوں، میں مسلمان ہوں


تم جو طاقت کے نشے میں یوں چور ہو جان لو ظالمو!

ہر طرح فتح یاب اہل قرآن ہوں، میں مسلمان ہوں


میں تمھاری طرح پی تو سکتا ہوں جامِ عداوت مگر

جانتا ہوں کہ پابند پیمان ہوں، میں مسلمان ہوں


میری آوازِ حق گونجتی ہے فضائے جہاں میں سدا

اس لیے چشمِ باطل کا پیکان ہوں، میں مسلمان ہوں


میرا گھر دائمی ہے اور اس میں کوئی نقص ہے ہی نہیں

اس جہاں میں تو بس ایک مہمان ہوں، میں مسلمان ہوں


دوستوں کے لیے ایک پتوار ہوں سخت حالات میں

دشمنوں کے لیے ایک طوفان ہوں، میں مسلمان ہوں


دھرم میرا مجھے درس دیتا نہیں دشمنی کا کبھی

ہاں مگر دشمنِ یارِ شیطان ہوں، میں مسلمان ہوں


جب بھی انسانیت کا خسارا ہوا، میں تڑپتا رہا

ہم نوا اور ہم دردِ اخوان ہوں، میں مسلمان ہوں


میری خوش بو سے دنیا مہکتی ہی رہتی ہے ہر دور میں

اپنی فطرت سے ایسا گلستان ہوں، میں مسلمان ہوں


میری عظمت کے چرچے تو جن و ملائک میں بھی عام ہیں

آسمان و زمیں کے لیے شان ہوں، میں مسلمان ہوں


مفلسوں کے لیے، بے بسوں کے لیے، بے گھروں کے لیے

جس کا در وا رہا ایسا ایوان ہوں، میں مسلمان ہوں


جس کو پڑھنے پڑھانے سے ملتی ہے انسان کو آگہی

آبِ زر سے لکھا ایسا عنوان ہوں، میں مسلمان ہوں


روشنی میرے ماضی کی دنیا میں پھیلی تھی چاروں طرف

دیکھ کر آج حالات حیران ہوں، میں مسلمان ہوں


متحد میرے اعضا تھے جب کوہ صورت میں مضبوط تھا

منتشر ہو کے بس میں پریشان ہوں، میں مسلمان ہوں


یہ فریضہ ہے میرا کہ دنیا کی صورت سنواروں مگر

آئنہ دیکھ کر خود پشیمان ہوں، میں مسلمان ہوں


راہ حق ایک ہی ہے مگر میں کئی راستوں پر چلا

ہائے اپنی ہی منزل سے انجان ہوں، میں مسلمان ہوں


جب شریعت سے غافل گناہوں میں رہتا ہوں میں مبتلا

تب یہ لگتا ہے جیسے کہ بے جان ہوں، میں مسلمان ہوں


میں بصد فخر اپنے تعارف میں لکھتا ہوں یہ شادؔ جی!

نام عبدالکریم اہل ایمان ہوں، میں مسلمان ہوں

آپ کے تبصرے

3000