اے زندگی!

زلفی مظہر اعظمی شعروسخن

زندگی! کتنا ستائے گی مجھے یہ تو بتا

کس قدر اشک پلائے گی مجھے یہ تو بتا


میں ہوں مضبوط، میرا عزم بہت پختہ ہے

کتنے راہوں سے ہٹائے گی مجھے یہ تو بتا


صنف نازک ہوں جو ہر بات میں سہ جاتی ہوں

بجلیاں کتنی گرائے گی مجھے یہ تو بتا


قبل اس کے کہ چھلک جائے میرے صبر کا جام

کتنا تو ضبط کرائے گی مجھے یہ تو بتا


تیرے ہر لفظ سے ملتی ہے اذیت مجھ کو

کب تلک زندہ جلائے گی مجھے یہ تو بتا

آپ کے تبصرے

3000