بے خبر اس بات سے انسان ہے

عبدالکریم شاد شعروسخن

بے خبر اس بات سے انسان ہے

یہ جہاں اک جنگ کا میدان ہے


ہم حفاظت کر رہے ہیں جسم کی

اور خطرے میں ہماری جان ہے


اس قدر بدلا سا ہے چہرہ مرا

آئنہ بھی دیکھ کر حیران ہے


شعر کہنے کو ریاضت چاہیے

بات کرنا تو بڑا آسان ہے


اتنے منصوبے بناتا ہے کہ بس

بھول کیوں جاتا ہے؟ تو انسان ہے


روشنی پھیلی ہوئی ہے قلب میں

ذہن میں رکھا ہوا قرآن ہے


سچ تو یہ ہے آج اپنی سطح پر

شاد! ہر انسان بے ایمان ہے

آپ کے تبصرے

3000