میرے ناقص علم کے مطابق محض مچھلی اور ٹڈی کو یہ فضیلت حاصل ہے کہ یہ مردار بھی حلال ہوتی ہیں، ان کو ذبح کرنے کی حاجت نہیں ہوتی ہے۔ مچھلیاں ہر جگہ پائی اور کھائی جاتی ہیں جب کہ ٹڈیاں نہ تو ہر جگہ پائی جاتی ہیں اور نہ بیشتر لوگ اسے کھانا پسند کرتے ہیں۔
ٹڈی دل کا ورود جس علاقہ میں ہوتا ہے وہاں کے لوگ ڈر جاتے ہیں بالخصوص دیہی علاقوں کے لیے زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ثابت ہوتی ہیں کیوں کہ ٹڈیاں ایک بڑی تعداد میں ہوتی ہیں اور ہریالی کی دشمن ہوتی ہیں، جس بھی کھیت یا کھلیان میں اترتی ہیں اس کو تباہ کر کے ہی دم لیتی ہیں لیکن اگر شور شرابہ کیا جائے تو یہ بھاگ جاتی ہیں۔ اسی لیے جب دیہی علاقوں میں آتی ہیں تو کسان تالی، تھالی اور دیگر چیزوں کو بجا کر ٹڈیوں کو بھگانے کی کوشش کرتے ہیں اور بعض جگہوں پر زہریلے اسپرے کا چھڑکاؤ کرکے انھیں مار دیا جاتا ہے اور کچھ لوگ اس کا شکار کرکے کھاتے بھی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں کو کھانا چاہیے یہ پروٹین سے بھری ہوتی ہیں، کیوں کہ ٹڈیاں مختلف پیڑ پودوں سے اپنی غذا حاصل کرتی ہیں، اس لیے ان کو کھانے سے جسم کو غذائیت ملتی ہے۔ ٹڈیاں کھیت کھلیان کے لیے نقصان دہ اور انسانوں کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ٹڈیاں کھانے سے بہت ساری موسمی بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں اور بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹڈیاں ان لوگوں کے لیے بے حد مفید ہوتی ہیں جن کو جوڑوں کے درد کی شکایت رہا کرتی ہے اور اسی طرح ان بچوں کے لیے بھی بے حد مفید ہوتی ہیں جن کی ہائٹ نہیں بڑھتی ہے۔
ہمارے گاؤں اور مضافات میں بھی ٹڈی دل کا ورود ہوا۔ مذکورہ بالا فوائد کی بنا پر ہم نے بھی اس کا شکار کیا، یہ ٹڈیاں لال، پیلی اور سفید رنگ کی ہوتی ہیں اور چھ ٹانگوں والی ہوتی ہیں۔ ٹانگیں دو سینے میں دو بیچ میں اور دو آخر میں ہوتی ہیں اور پرواز کے لیے دو پر ہوتے ہیں۔
ٹڈیوں کو دن میں پکڑنا بڑا مشکل ہوتا ہے کیوں کہ یہ کافی اونچائی پر اڑتی ہیں۔ ٹڈیوں کے فروخت کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ ہم انھیں رات کے وقت پکڑتے ہیں کیوں کہ رات میں ٹڈیاں پیڑ پودوں سے چپک کر بیٹھ جاتی ہیں پھر انھیں پکڑنے میں آسانی ہوتی ہے۔
ٹڈیوں کے پکانے کے دو طریقے “ویکیپیڈیا” میں رقم ہیں: “ایک طریقہ یہ ہے کہ ٹڈیوں کو پانی میں ابالنے کے بعد تیل میں فرائی کیا جاتا ہے اور پھر اپنی پسند کے مصالحے ڈال کر کھایا جاتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انھیں چاولوں کے ساتھ پکا کر کھایا جاتا ہے۔”
ٹڈیوں کو پکڑنے کے بعد ہم نے اس کے سر کو الگ کیا۔ سر الگ کرنے سے پیٹ کی ساری گندگی نکل آتی ہے پھر پیر و پر توڑ کر تیل میں فرائی کرکے تناول کیا، کافی لذیذ ہوتی ہیں ٹڈیاں۔
عرض مدعا یہی ہے کہ ٹڈیاں لذیذ اور مفید ہوتی ہیں اور کھانا حلال بھی ہے۔ اگر کہیں مل جائیں تو خود بھی کھائیے گھر والوں کو بھی کھلائیے اور دوست و احباب کو دعوت پر بھی بلائیے۔
👍👍