محشر بپا کر دے

عبدالکریم شاد شعروسخن

مرے دل کی نگاہوں کو وہ بینائی عطا کر دے

جو تیری ذاتِ پر اسرار کو جلوہ نما کر دے


کوئی لمحہ نہ ایسا ہو کہ میں غافل رہوں تجھ سے

مری سانسوں کو یا اللہ! مصروفِ ثنا کر دے


کہاں سے گفتگو کا وہ سلیقہ، وہ ہنر لاؤں

ترے دربار میں یا رب! جو عرض مدعا کر دے


نہ ہو ایسا کہ میری نیکیوں کی بھوک مٹ جائے

گناہوں کو زبانِ دل کی خاطر بد مزا کر دے


کبھی تیرے قفس سے مجھ کو آزادی نہ راس آئے

مجھے دنیا کے سارے قید خانوں سے رہا کر دے


خوشی ایسی نہ مجھ کو دے کہ تجھ سے دور ہو جاؤں

جو تیرے قرب کا باعث ہو ایسا غم عطا کر دے


مجھے معلوم ہو جائے مرا انجام کیا ہوگا

جہان دل میں یا اللہ! اک محشر بپا کر دے


دعا دستک پہ دستک دے رہی ہے تھک گئی ہوگی

مرے اللہ! تو بابِ اثر کو اب تو وا کر دے


اک ایسا لمحہ آئے جب کہ تو راضی رہے مجھ سے

زہے قسمت اسی لمحے مری ہستی فنا کر دے


الہی! حوصلہ تو شادؔ عاصی کا سلامت رکھ

ارادہ ہے کہ جان و دل تری خاطر فدا کر دے

آپ کے تبصرے

3000